عنوان: بیوی کے چہرے پر انزال: اسلام کیا کہتا ہے؟
سلام اور تعارف:
اسلام علیکم! ضروری مسائل ٹی وی کے ناظرین کو خوش آمدید۔ آج کا موضوع ایک نہایت اہم اور حساس مسئلہ ہے جس کے بارے میں بہت سے لوگ جاننا چاہتے ہیں، مگر شرم و حیاء کی وجہ سے کسی سے پوچھ نہیں پاتے۔
موضوع کا آغاز:
آج ہم بات کریں گے ازدواجی تعلقات کے ایک ایسے پہلو پر جو اکثر سوالات کی صورت میں ہمارے پاس آتا ہے: کیا بیوی کے چہرے پر انزال کرنا شرعی طور پر جائز ہے؟
شرعی پہلو:
اسلام میں میاں بیوی کے تعلقات محبت اور ادب پر مبنی ہوتے ہیں۔ قرآن اور حدیث میں بیوی کے ساتھ تعلقات کو خوش اخلاقی اور باہمی رضامندی کے ساتھ قائم رکھنے کی تاکید کی گئی ہے۔
بیوی کے جسم کے ساتھ شوہر کا تعلق شرعی طور پر جائز ہے، بشرطیکہ وہ شریعت کی حدود میں ہو اور دونوں کی رضامندی شامل ہو۔ تاہم، چہرے پر انزال کے بارے میں فقہاء کے مختلف اقوال ملتے ہیں۔
علماء کی آراء:
1. کچھ علماء کے نزدیک یہ عمل ناپسندیدہ (مکروہ) ہے، کیونکہ چہرہ عزت کا مقام ہے، اور اس پر ایسا فعل کرنا عورت کی بے توقیری ہو سکتی ہے۔
2. جبکہ کچھ علماء اجازت دیتے ہیں، بشرطیکہ بیوی کی رضامندی ہو اور اس میں کسی قسم کی توہین یا اذیت نہ ہو۔
اخلاقی پہلو:
اسلام صرف جائز یا ناجائز پر نہیں، بلکہ اخلاقیات پر بھی زور دیتا ہے۔ ایک شوہر کو اپنی بیوی کا احترام کرنا چاہیے، اور اس کی عزت نفس کو مجروح نہیں کرنا چاہیے۔ اگر بیوی کو یہ عمل ناپسند ہے، تو شوہر کو اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔
خلاصہ:
اس معاملے میں بنیادی بات یہ ہے کہ دونوں میاں بیوی کی باہمی رضامندی ہو، اور کوئی بھی عمل کسی کی دل آزاری یا بے ادبی کا باعث نہ بنے۔
اختتام:
دوستو! ازدواجی تعلق صرف جسمانی عمل نہیں، بلکہ محبت، احترام اور اعتماد کا رشتہ ہے۔ ہمیں ہر قدم شریعت، اخلاق اور ایک دوسرے کی عزت کے دائرے میں رکھ کر اٹھانا چاہیے۔
مزید ایسے اسلامی اور ازدواجی مسائل پر ویڈیوز دیکھنے کے لیے ہمارا چینل "ضروری مسائل ٹی وی" سبسکرائب کریں۔

Comments
Post a Comment