پیچھے سے ہمبستری کرنا

 

اسلامی شریعت میں جنسی تعلقات کے تمام پہلوؤں کو واضح اور تفصیل سے بیان کیا گیا ہے، تاکہ انسانی فطرت اور شرعی حدود کے درمیان توازن قائم رہے۔ ہمبستری (جنسی تعلقات) کے حوالے سے اسلامی تعلیمات میں نکاح (شادی) کے ذریعے حلال تعلقات کی اجازت دی گئی ہے، جبکہ زنا اور غیر شرعی تعلقات سے سختی سے منع کیا گیا ہے۔

پیچھے سے ہمبستری (Anal Intercourse) کا اسلامی حکم

اسلامی فقہا کے نزدیک پیچھے کے راستے (مقعد) سے ہمبستری کرنا حرام ہے، خواہ یہ تعلق شوہر اور بیوی کے درمیان ہی کیوں نہ ہو۔ اس کی چند وجوہات ہیں:

  1. قرآن کی نص:

    • سورة البقرہ (2:222) میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
      "وَيَسْأَلُونَكَ عَنِ الْمَحِيضِ ۖ قُلْ هُوَ أَذًى فَاعْتَزِلُوا النِّسَاءَ فِي الْمَحِيضِ ۖ وَلَا تَقْرَبُوهُنَّ حَتَّىٰ يَطْهُرْنَ ۖ فَإِذَا تَطَهَّرْنَ فَأْتُوهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّهُ"
      (ترجمہ: "اور وہ آپ سے حیض کے بارے میں پوچھتے ہیں، کہہ دیجیے کہ وہ گندگی ہے، سو تم حیض کی حالت میں عورتوں سے الگ رہو اور ان کے پاس نہ جاؤ جب تک کہ وہ پاک نہ ہو جائیں، پھر جب وہ پاک ہو جائیں تو ان کے پاس اس طرح آؤ جیسے اللہ نے تمہیں حکم دیا ہے۔")
      • اس آیت میں "مِنْ حَيْثُ أَمَرَكُمُ اللَّهُ" (جہاں سے اللہ نے تمہیں حکم دیا ہے) کی تفسیر میں اکثر مفسرین کا کہنا ہے کہ یہ فطری جنسی تعلق (یعنی فرج/عورت کی شرمگاہ) کی طرف اشارہ ہے، نہ کہ مقعد کی طرف۔
  2. احادیث کی رو سے ممانعت:

    • حضرت ابن عباس (رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے کہ رسول اللہ (ﷺ) نے فرمایا:
      "لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَى رَجُلٍ جَامَعَ امْرَأَتَهُ فِي دُبُرِهَا"
      (ترجمہ: "اللہ تعالیٰ اس شخص کی طرف نظر رحمت سے نہیں دیکھتا جو اپنی بیوی کے پیچھے کے راستے سے صحبت کرے۔") (سنن الترمذی، ابن ماجہ)
    • ایک اور حدیث میں نبی کریم (ﷺ) نے اس عمل کو "صغیرہ زنا" (چھوٹا زنا) قرار دیا۔ (صحیح مسلم)
  3. فقہی آراء:

    • تمام اہل سنت فقہا (حنفی، شافعی، مالکی، حنبلی) اس بات پر متفق ہیں کہ بیوی کے ساتھ بھی پیچھے کے راستے سے مباشرت کرنا حرام ہے، کیونکہ یہ فطرت کے خلاف اور صحت کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔
    • بعض فقہا نے اس پر سخت وعید بیان کی ہے، حتیٰ کہ بعض نے کہا کہ اگر کوئی شخص ایسا کرے تو وہ گناہگار ہوگا اور توبہ کرنا ضروری ہے۔
  4. طبی اور اخلاقی نقصانات:

    • یہ عمل انسانی جسم کے لیے غیر فطری ہے اور اس سے مختلف بیماریاں، تکلیفیں اور نفسیاتی مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
    • اسلام میں جنسی تعلقات کا مقصد صرف لذت حاصل کرنا نہیں، بلکہ نسل انسانی کی بقا اور میاں بیوی کے درمیان محبت اور اطمینان بھی ہے۔

خلاصۂ کلام

  • شوہر اور بیوی کے درمیان بھی پیچھے کے راستے سے ہمبستری کرنا حرام اور گناہ ہے۔
  • اسلامی تعلیمات کے مطابق صرف فطری طریقہ (یعنی عورت کی شرمگاہ) جائز ہے، بشرطیکہ یہ تعلق نکاح کے دائرے میں ہو۔
  • جو لوگ اس قسم کی حرام حرکتوں میں ملوث ہوں، انہیں فوری توبہ کرنی چاہیے اور مستقبل میں ایسا نہ کرنے کا عزم کرنا چاہیے۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو شریعت کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!


Comments